حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،9 جولائی کو سسرالیوں کی طرف سے قتل ہونے والی 20 سالہ ثانی زہرا کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف چوک کمہارانوالہ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔احتجاج مقتولہ ثانی زہرا کے والدین سید اسد عباس شاہ و سیدہ حنا زہرا کی قیادت میں کیا گیا۔
احتجاج میں ملتان کی سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت مرد و خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔مظاہرین نے پینا فلیکس اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ثانی زہرا کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے کیفرِ کردار تک پہنچانے کے نعرے درج تھے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقتولہ ثانی زہرا کے والد سید اسد عباس شاہ نے کہا کہ میری بیس سالہ بیٹی کو سسرال والوں نے جن میں اس کا سسر جیون شاہ، شوہر علی رضا شاہ، دیور حیدر شاہ، ساس عزرا جیون و دیگر دو خواتین نے مل کر بیدردی سے قتل کیا اور پھندا لینے کا ڈرامہ کیا۔
سید اسد عباس شاہ نے کہا کہ میری بیٹی کا ایک تین سال کا اور دوسرا نو ماہ کا بیٹا ہے وہ خود کشی نہیں کر سکتی۔ملتان پولیس نے موقع سے قاتل پکڑ کر چھوڑ دئیے اس لیے اب ملتان پولیس پر یقین نہیں رہا۔اگر ثانی زہرا کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا گیا تو میں دس محرم کا جلوس روک دونگا اور عشرہ محرم کے بعد ہر چوک پر دھرنا دونگا۔
اس موقع پر ثانیہ زہرا کی والدہ، بہن اور دادی نے بھی مطالبہ کیا کہ ثانی زہرا کے قاتلوں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کے لیے فوری گرفتار کیا جائے ورنہ شدید احتجاج کریں گی۔